By: muhammad nawaz
یا رشتہ سمندر کی اداؤں سے جوڑ لو
یا کشتیوں کو ریت کی جانب ہی موڑ لو
راہ وفا میں ہیچ ہے حاصل کا تقاضہ
اے قیس آرزوؤں کے کاسے کو پھوڑ لو
دامن میں رہے گردش ایام نہ اسکے
جذبوں سے چلتے وقت کی صدیاں نچوڑ لو
پھر آ رہے ہیں لو کے تھپیڑے بکھیرنے
بہتر ہے اب گلاب کو زلفوں سے جوڑ لو
آئیں گی ساری منزلیں قدموں کو چومنے
بس شرط ہے خود ساختہ زنجیر توڑ لو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?