By: Asad
یوں ہی امیدوں کے چراغ تم جلائے رکھنا
کسی کی یاد کو اپنے سینے سے لگائے رکھنا
پیار جگنو ھے جھلملائے گا ایک دن
اندھیرہ چھٹ جائے گا امید بندھائے رکھنا
یے بھی نشانی ھیں یار اپنی محبت کی
پھول کتابوں میں اپنی تم چھپائے رکھنا
اس کی مرضی ھے اگر یار جفا کرتا ھے
تم اپنا عہد وفا یوں ہی نبھائے رکھنا
عشق کی بھٹی میں جلنا یار آسان نہیں
جؤلہ بننے تک یوں ہی خود جلائے رکھنا
تھام رکھنا اپنے دل کو ذرا قابو سے
ذرا سی جدائی پر نہ آنسو بہائے رکھنا
ھے اسد نام کا بھوکا نہ کسی شہرت کا
تیرہ دیوانہ ھے بس دیوانہ اسے بنائے رکھنا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?