By: maqsood hasni
میں نے شاید پاپ کیا
اس کو اپنی سوچوں میں بسایا
دل سنگھاسن پر بیٹھایا
اس کے ہونٹوں کی تھرکت کو
محبت کا صحیفہ سمجھا
آنکھ کے اک اشارے پر
اپنی منشا کے رنگین پنے
کل کے حسین سپنے
تیاگ کے قدموں میں رکھے
کہ اس کی انا کو تسکین پہنچے
بشری چہرے پر
گلابوں کی رنگت رقصاں رہے
مسکانوں کی شرارت رہے
آب حیواں ڈھونڈنے نکلا
ہونٹوں کی جنبش کو
کن کا راز سمجھا
آکاش کے اس پار بیٹھا
اب یہ سوچے ہوں
سیڑھی کیچھنے کا
اس نے کیوں پن کیا
گلاب جوڑے میں ہو
ضروری تو نہیں
قبریں بھی تو
گلابوں کی راہ دیکھتی ہیں
چاندی بالوں پر
گیندا کب اٹھتا ہے
جھریوں کے خواب
گھر کے نہ گھاٹ کے رہتے ہیں
آکاش کے اس پار بیٹھا
اب یہ سوچے ہوں
چاہت کے کنول
جیون کی راہوں میں
اعتبار کیوں نہیں رکھتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?