By: Wasif Uz Zaman Katib
دیکھا جو خون میں لت پت تڑپتا اک نوجوان سڑک پے
نجانے کیوں رک گیا بڑھا جب اٹھانے کو اسے
عوام کا اک سمندر تھا فلمسازی کے لیے وہاں
کیمرے میں دھیان تھا پلاتا کون پانی اسے
ہر رنگ کی گاڑی تھی وہاں رکی ہوئی
ہمت نہ ہوئی کسی کی اسپتال پہنچانے کو اسے
بظاہر تو کھلی تھیں سب کی آنکھیں وہاں
اندھا سا ہوگیا ہر کوئی دیکھ کے اسے
تڑپ تڑپ کے نکل گئی روح جب اس غریب کی
پگڑی تک اتار دی سب نے، ڈھانپنے کو اسے
ترس آگیا دیکھ کے اُس کو یوں بے بس
اپنی موت کا منظر نظر آگیا دیکھ کے اسے
یوں ہی اک دن تیرا بھی ہوجائے گا خاتمہ کاتب
کیا بتائے گا اپنے رب کو ہاتھ کیوں نہ لگایا اسے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?