Bazm e Urdu - The urdu poetry app

پسِ پردہ نہیں ، دیکھا تو کیا دیکھا

By: اخلاق احمد خان

پسِ پردہ نہیں ، دیکھا تو کیا دیکھا
جو دِکھایا وہی ، دیکھا تو کیا دیکھا

بات بڑھ چُکی ہوتی ہے بات کُھلنے تک
اُٹھے پردے تبھی ، دیکھا تو کیا دیکھا

سُلطان و سَالار کے دَبدَبے سے مُنصف نے
چُراٸیں کبھی نظریں کبھی ، دیکھا تو کیا دیکھا

جب أنکھیں بےگناہی کی فریاد کرتی ہَوں
جواب پھر ، منطقی دیکھا تو کیا دیکھا

”اخلاق“ چراغ کے بُجھتے ہی سب کچھ چھوٹ جاتا ہے
چَمکتی پُتلی سے جو چاہا ، سبھی دیکھا تو کیا دیکھا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore