By: dr.zahid Sheikh
ستم کرتے ہو میرے دوست بن کے مہرباں مجھ پر
میں چپ ہوں گرچہ نیت سب تمھاری ہے عیاں مجھ پر
خموشی اور تنہائی کا خوگر ہوں میں اک شاعر
نہ اونچا بولیے کہ یہ گزرتا ہے گراں مجھ پر
لبوں پہ رک گئی ہیں آکے باتیں ساری دل والی
انھیں تم سے بیاں کرنا ہوا نہ کچھ آساں مجھ پر
مرے دکھتے ہوئے دل کی یہ چیخیں تم جنوں سمجھے
اگر جانو گے میرا حال ہو گے نہ حیراں مجھ پر
سخن میرے نہیں دل کا بیاں ہے چند لفظوں میں
نجانے تبصرے اب کیا کریں اہل زباں مجھ پر
تقاضا ہے تمھارا گنگناؤں ، مسکراؤں میں
کھلیں کیسے لبوں پہ پھول چھائی ہے خزاں مجھ پر
ادب کرتا ہوں پھر بھی کم ہوئی نہ اس کی گستاخی
لگاتا ہے بڑی اب تہمتیں وہ بدزباں مجھ پر
شریک زندگی نہ ہو سکا میرا شریک غم
تو کیسے ساتھ رہتے بوجھ نہ ہو یہ مکاں مجھ پر
خلوص دل رہا بے داد یہ پایا صلہ میں نے
زبانیں کھل رہی ہیں ، اٹھ رہی ہیں انگلیاں مجھ پر
ستم اپنوں نے ہی ڈھائے ہمیشہ کیا کہوں آخر
ستم اب یہ نیا ٹوٹا نہیں ہے ناگہاں مجھ پر
لہو آنکھوں سے ٹپکایا ہے میں نے عمر بھر زاہد
رہی ہے زندگی میری بڑی نامہرباں مجھ پر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?