Bazm e Urdu - The urdu poetry app

سمندر ، سمندروں سے ملتے رہے

By: AF(Lucky)

سمندر ، سمندروں سے ملتے رہے
کچھ سفینے یوں ہی سفر کرتے رہے

اداس شام دل کی طرح ہیں آج
ہم بے وجہ کاغذوں پر درد لکھتے رہے

کس سے کریں شکوہ ۔ کون ہیں مجرم ہمارا
دعاوں میں ہاتھ ُاٹھا کر ہم یوں ہی سیسکتے رہے

ُاس کے در پر بیٹھانا اور خاموش رہنا
ہم اپنے ضبط کو یوں بھی آزماتے رہے

وہ میرا کچھ نہیں لگتا جو کے سب کچھ ہے
پتھر کے صنم پر ہم یوں ہی مرتے رہے

آنسوؤں کا سفر اب بند کر دیا ہم نے
اب ہنس ہنس کر دل بہلاتے رہے

وہ خود غرض تھا جو آٰیا تھا
ہم نجانے کس لیے دیپ جلاتے رہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore