By: m.asghar mirpuri
چلمن کی اوٹ سےجو اشارات کرتےہیں
وہی خراب ہماری عادات کرتے ہیں
ہم فقیروں کی خوشی کہ لیے
وہ ایک مسکراہٹ نہ خیرات کرتےہیں
خوف کہ مارے ہم کچھ نہیں کہتے
وہ ہرروز اک نئی واردات کرتے ہیں
ہمارےدرمیاں الجھنیں اور بھڑتی ہیں
وہ جب ہم سے مذاکرات کرتے ہیں
وہ ایسی ہوشیاری سے چوری کرتےہیں
بڑےبڑے استادوں کو مات کرتے ہیں
اور تو ہر بات گوارا ہے ہمیں اصغر
مگر کسی چور کو نابرداشت کرتےہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?