Bazm e Urdu - The urdu poetry app

نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں

By: امجد اسلام امجد

نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں
زمیں کے ساتھ نہ مل جائیں یہ خلائیں کہیں

سفر کی رات ہے پچھلی کہانیاں نہ کہو
رتوں کے ساتھ پلٹتی ہیں کب ہوائیں کہیں

فضا میں تیرتے رہتے ہیں نقش سے کیا کیا
مجھے تلاش نہ کرتی ہوں یہ بلائیں کہیں

ہوا ہے تیز چراغ وفا کا ذکر تو کیا
طنابیں خیمۂ جاں کی نہ ٹوٹ جائیں کہیں

میں اوس بن کے گل حرف پر چمکتا ہوں
نکلنے والا ہے سورج مجھے چھپائیں کہیں

مرے وجود پہ اتری ہیں لفظ کی صورت
بھٹک رہی تھیں خلاؤں میں یہ صدائیں کہیں

ہوا کا لمس ہے پاؤں میں بیڑیوں کی طرح
شفق کی آنچ سے آنکھیں پگھل نہ جائیں کہیں

رکا ہوا ہے ستاروں کا کارواں امجدؔ
چراغ اپنے لہو سے ہی اب جلائیں کہیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore