By: وشمہ خان وشمہ
زندگی مجھکو تمنا کا گھر لگتی ہے
کھبی ویران سے مندر کا شجر لگتی ہے
بٹ گئ یعمر کی دستار تمناؤں میں
اور چادر مری دینا کو زہر لگتی ہے
دل کی چوکھٹ ہوئی تقسئیم دریچوں مین کئ
ہائے چاہت تو بہت اپنا اثر رکھتی ہے
درِ الفت پہ چراغوں کی ضرورت ہی نہیں
اس کی خصلت تو عیاں اپنا سحر رکھتی ہے
جب ساقی ہے سرِ بزم کوئی وشمہ غزل
در حقیقت اسے اس شام نظر لگتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?