By: farah ejaz
ہم بھی کچھ عجیب سے تھے
وقت بھی کچھ سازگار نہ تھا
تھوڑے اکھڑ تھے ہم
کچھ انا نے بھی تھام رکھا تھا
دل کو یوں بے لگام چھوڑنا بھی گوارہ نہ تھا
سادہ سی طبعیت ہماری
اور آوارگی کا جام بھی کبھی پیا نہ تھا
نظروں کا پیام بھی اس سے پہلے پڑھا نہ تھا
اسے طلب ہماری تھی
ہمیں اپنی خودی پیاری تھی
الفت کے یہ رنگ ڈھنگ
ہماری سمجھ سے بالاتر تھے
کچھ طبعیت ہی ہم نے پاکیزہ پائی تھی
اس کی بے باک نظروں کو یہ کہاں گوارہ تھا
بات یہیں پر آکر پھر ختم ہوگئی تھی
یہ نہ الفت تھی نہ جھکاؤ تھا
خیر جو بھی جذبہ تھا
آخر اپنے انجام کو پہنچ کر
اپنی موت آپ مر چکا تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?