By: NEHAL INAYAT GILL
بند کمرے میں مقدر کی لکیر کو دیکھتا رہتا ہوں
دیوانوں کے جیسے تری تصویر کو دیکھتا رہتا ہوں
لکھ کے ترے نام حالِ دل کاغذوں پے
سوچتا رہتا ہوں میں تحریر کو دیکھتا رہتا ہوں
تُو موجود بھی ہے مگر دیکھائی نہیں دیتی
میں بڑی غور سے اپنی تقدیر کو دیکھتا رہتا ہوں
میرے محافظ نے کیا تھا وار مجھ پے
اِک نظر محافظ اِک نظر شمشیر کو دیکھتا رہتا ہوں
ناجانے کیوں دیکھائی دیتا ہے مجھے میرا عکس
میں اکثر صدا دیتے ہوئے فقیر کو دیکھتا رہتا ہوں
حالاتِ مفلس میں آ کے تھام لیا مجھے
اِس لئے دلبر دل گیر کو دیکھتا رہتا ہوں
نہال میں نہ عاشق نہ شاعر نہ رانجھا
پھر بھی اِک لڑکی میں ہیر کو دیکھتا رہتا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?