By: عبدالحفیظ اثر
راہِ وفا بھی ایسی ہے کہ فرزانوں کی ضرورت کیا
کوئی تیر چلائے نینوں کے تو کمانوں کی ضرورت کیا
جب ہو رسائی ایسی بھی کہ اشاروں سے ہی کام چلے
کوئی کام اشاروں سے ہو تو صداؤں کی ضرورت کیا
جو دل میں کھوٹ ہو تو پھر زباں بھی لڑکھڑانے لگتی ہے
جودل میں ہوصداقت توجھوٹے نظاموں کی ضرورت کیا
جب دل ہی مرجھاجائے تو بہار خزاں سی لگتی ہے
جب دل ہی اپنا کٍھلا ہو تو پھر بہاروں کی ضرورت کیا
جو لغزش ہوجائے کبھی تو فوراً نادم ہوجائیں
وہ تو بڑا ہی غفور ہے پھر واہی گمانوں کی ضرورت کیا
دردِ دل کی تمنا میں دن رات اثر نے ایک کیا
ان پر خطر راہوں میں کوئی پروانوں کی ضرورت کیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?