By: hira
کبھی شوخ ہوا بہت اپنوں کی طرح
کبھی پل میں اجنبی بنا دیا
کبھی خط پڑھ کے چوما بار بار
کبھی پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیا
کبھی چمکے چاند سا روشن کہا
کبھی دیئے کی مانند بجھا دیا
کبھی ہاتھ تھام کے چل پڑا
کبھی صاف دامن بچا لیا
کبھی اوڑھ کے سو گئے آنچل میرا
کبھی خاک میں ہنس کر ملا دیا
کبھی سجایا دلھن کی طرح
کبھی تن پہ سفید کفن پہنا دیا
کبھی اڑایا آسماں کی بلندیوں میں
کبھی پر کاٹ کر زمیں پہ گرا دیا
وہ کیسا عجیب شخص تھا جس نے
تسکین انا کی خاطر مجھے بھلا دیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?