By: syed Aqeel shah
یا رب کبھی مجھے بھی وہ منظر دیکھائی دے
ہر شخص مجھ کو مجھ سے بھی بہتر دیکھائی دے
میں تھک چکا ہوں جسم کے منظر کو دیکھ کر
اب مجھ کو میری روح کے اندر دیکھائی دے
اک عمر کٹ گئی مگر رستہ سفر میں ہے
کوئی تو مجھ کو میل کا پتھر دیکھائی دے
یا رب مجھے بھی یوں کبھی تُو معتبر تو کر
لوگوں کو میرے جسم پہ یہ سر دیکھائی دے
خوابوں کی سر زمین پہ مجنوں ہیں محوِ رقص
ہر شخص شہرِ قیس کا شاعر دیکھائی دے
میں اپنے ہی وجود کی دنیا میں قید ہوں
پھر کیا یہاں سے راستہ باہر دیکھائی دے
زندہ بھی دفن ہیں عقیلؔ دنیا میں کتنے لوگ
لازم نہیں ہے ہر کوئی مر کر دیکھائی دے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?