By: NEHAL INAYAT GILL
ناسمجھ سوالوں کے جوابوں کو پورا کرنا تھا
مجھے زندگی کی کتابوں کو پورا کرنا تھا
ظالموں نے کیا کیا کہ چھین لی سانسیں میری
ابھی گلستانِ پاکِ گلابوں کو پورا کرنا تھا
ماؤں کے کتنے چشمِ چراغ بُجھ گئے ہیں
خواب دیکھنے تھے ابھی خوابوں کو پورا کرنا تھا
کم عمری میں حق چھِن گیا جینے کا
اور مجھے بہت سے ثوابوں کو پورا کرنا تھا
بنانا تھا مجھے ساگر وسیع تمناؤں کا
پل پل کے بہت حبابوں کو پورا کرنا تھا
افلاک میں کرنا تھا سفر مجھے اِک روز
سواری کیلئے کچھ عقابوں کو پورا کرنا تھا
خود ہی لکھ دیا میرا نام شہداء میں نہالؔ
مجھے اپنے لئے اور انتخابوں کو پورا کرنا تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?