By: syed hammad raza naqvi
فرشتوں نے فضا مے یہ شور مچایا
عرش پر کوئی آدم ہے آیا
بہت پر لطف ہے یہ مٹی بدن کی
سج دھج کے نکلی ہے دیکھو وراست کفن کی
کر دیا پر نور تو نے خاک نا پائیدار کو
پھر اس قدر چھوٹا کیوں رکھا آدمی کے کردار کو
مرے نفس کو مرے عقل کو تابندہ ہوا دے
ہر آن سے لوٹے جو یوں بندے کو خدا دے
مرے شہر کے معازی مے عقائد کی ہے جنگ جو خلاف ریاست ہے
سجدہ تو فقط آدم کے خدا کی وراست ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?