By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
دعوے زباں پہ پیار کے دل میں مخاصمت
دنیا سمجھ چکی ہے تیری یہ منافقت
میں نے جلائیں پیار و محبت کی مشعلیں
تو نے کری ہے امن و سکوں کی مخالفت
مجھ کو سحر سے عشق تجھے شب عزیز ہے
کس طرح سے یہاں پہ ہو تجھ سے مفاہمت
اے کاش تو بھی سیکھ لے آدبِ رندگی
تو جان لے یہاں کے اصول ِ معاشرت
سننے کو حق کی بات وہ تیار ہی نہیں
کیونکر یہاں پہ اس سے ہو کوئی مشاورت
کچھ لوگ تھے یہاں جو امن کے سفیر تھے
وہ دے گئے جہان کو داغ مفارقت
چل چل کے تھک چکی ہے یہاں زندگی کی سانس
اب اور اس سے ہوگی نہ اشہر مسافرت
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?