By: Bakhtiar Nasir
دل کو گھبرانا کب آتا ہے
وہ آتا ہے حوصلہ جاتا ہے
درد سے گریزاں کیوں ہوؤں
اسے پیارا کوئ سنوارتا ہے
مکاں کے اندر مکیں ندارد
ادھر کب کوئ دیکھ پاتا ہے
روح کے وحشی زخمی لوگ
جسم ہی انہیں سنبھالتا ہے
پھر کوئ قتل و حادثہ کی خبر
جب صبح کا اخبار آتا ہے
زرد پتے ہوئے زمیں بوس
سبز پتوں پہ درخت اتراتا ہے
رنگوں میں وہی رنگ دیکھوں
جو کینوس پہ صحیح بکھر جاتا ہے
جگ میں آکے یہ کچھ دیکھا
غم ہر جبیں پہ لہراتا ہے
اوپر سنہرے اندر کالے یار
ناصر ہر بار فریب کھاتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?