By: مونا شہزاد
ہے مجھے یاد اب بھی وه ساون کی رات
تهی وه تجه سے میری الوداعی ملاقات
عکس ثبت ہے پتلیوں میں ابھی تک تیر
رلایا تها مجھے تیری بے کسی نے بارہا بار
بس وه اک زخمی نظر،شکستہ دل
برسی تهی میرے دل پر برسات کی باڑ
اک سناٹا سا گونجتا رہا ہم دونوں کے بیچ
پلٹ کر نہ پهر دیکھا تو نے مجھے اک بار
مجھے یاد ہے اب بھی وه تجھ سے بچھڑنے کی رات
بیٹهے بیٹھے چونک جاتی ہوں میں اکثر
پتا نہیں کیوں ہوتا ہے گماں تیری آمد کا بارہا بار
یہ میری سکون سے ہے کیسی لڑائی؟
آتی کیوں نہیں نیند مجھے ساری ساری رات؟
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?