By: صائم علی اکبر
روح سے روح ملا بیٹھا ہوں
خودبخودہی تجھے اپنابیٹھا ہوں
تیری دلچسپی کا کچھ اتا پتہ نہیں اور میں
دل سے دل کا راستہ بنا بیٹھا ہوں
سنا ہے دوستوں سے تیرے اونچے محل کے خواب کا
بس تبھی سے میں محلوں کے نقشے بناۓ بیٹھا ہوں
بہت سنا تھا آخر تجھے دیکھ بھی لیا
ایک کے بعد دوسری نظر دیکھنے کو بیتاب بیٹھا ہوں
چاہتاہوں کہ وہ اپنے لب سے کہیں "شان"
جوابً "ہاں جی کہیں" کہنے کو میں تیار بیٹھا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?