Bazm e Urdu - The urdu poetry app

عدو

By: syed mehtab shah

وہ عدو جو آئے تھے کل یہاں جو چھپے ہوئے تھے نقاب میں
دبے پاوں آئے نہ پھر کہیں میرے شہر خانہ خراب میں

یہ عبادتیں یہ سعادتیں یہ شہادتیں ہیں انہی کا حق
جھکے سر خدا کی جناب میں تو ہوں پاؤں جن کے رقاب میں

جو جوانی آ کے گزر گئی تجھے اس کا رنج بجا سہی
مگر انکا حال بھی تو پوچھ لو جو بیوہ ہوئی تھیں شباب میں

کبھی یھ سوال بھی تو اٹھے گا تمہاری فتح کے باب میں
جو بکھر گیا ہے گلی گلی وہ لہو ہے کس کے حساب میں

کہیں جنگ فکرو غناہ کی ہے کہیں رنگ و نسل کی ہے کشمکش
یھ سارے اسی کے ہیں کرشمے جو پڑھایا تھا تم نے نصاب میں

شا جی شاعر ہے دیوانہ سا جو کہہ دیا کہا برملا
کہاں ہوں گے ایسے ہنر کہیں کسی اور خانہ خراب میں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore