By: Akram Saqib
کیبل دے انداز نرالے کے
بوڑھا دیکھ ہو جائے ینگ ہے
دیکھے ناچتی جوانی
ناچے بابے کا انگ انگ ہے
چھوٹا مننا بھی پوچھے ہے
کیوں اس کو کرتی تنگ ہے
کہاں کہاں سے بال کٹا کے
سر کو دیا نیا اک رنگ ہے
دیوانوں کی طرح ناچیں
جیسے سانپ نے مارا ڈنگ ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?