By: Ajaz Hanif Ajiz
بےثمر اجڑا شجر لگتا ہے
مجھے رسوائی سے ڈر لگتا ہے
خواہشات کی تکمیل ہوتی نہیں
آدمی کا منہ کھلی قبر لگتا ہے
مدہوش رہے جو ہر وقت
ایسا آدمی بے خبر لگتا ہے
قیام نہیں کوئی بھی منزل تک
زندگی اک ایسا سفر لگتا ہے
کبھی نہ دیکھوں گا اٹھا کے آنکھ
آپ کو برا یہ اگر لگتا ہے
ہم فقیر تو ہیں بے مکاں عاجز
جہاں رکے وہی اپنا گھر لگتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?