By: M.ASGHAR MIRPURI
گھر میں جب نئی بہو رانی آتی ہے
ساس خوشی سےپھولےناسماتی ہے
بہو کے ہاتھ میں سب چابیاں تھماتی ہے
چند دن توگھر بڑے سلیقے سےچلاتی ہے
پھر دھیرےدھیرے اپنا اصل رنگ دکھاتی ہے
پھر کیا ساسو ماں بات بات پہ چلاتی ہے
اور بہو اسے لوہے کے چنےچبواتی ہے
کسی سیریل کی طرح کہانی چلتی جاتی ہے
ساس اپنی روداد جورو کےغلام کو سناتی ہے
بیٹا کہتاہےمجھے کسی بات کی سمجھ نا آتی ہے
کیا ہر بہو اسی طرح اپنا فرض نبھاتی ہے
اور اسی سلیقےسےگھربھی چلاتی ہے
جو بہو اپنی ساسو ماں کو ستاتی ہے
ایک دن وہ اس کاپھل ضرور پاتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?