By: mian amar
روز اندیشہء فردا ہوتا ھے
ہاں مگر تیرا آسرا ہوتا ھے
تجھ کو کچھ خبر نہیں شاید
شب و روز کیا کیا ہوتا ھے
اگر ہو تیری یہ نظرِ عنایت
جانے کتنوں کا بھلا ہوتا ھے
یونہی نہیں ڈوب جاتی کشتی
ناخدا طوفاں سے ملا ہوتا
مجھ پر ٹوٹ پڑتی ھے قیامت
جس دن تُو مجھ سے خفا ہوتا ھے
مجھے ہی بنا لیتا ھے ہمسفر
جب بھی چاند تنہا ہوتا ھے
اُس کے سائے میں بیٹھتے ہیں لوگ
جو پیڑ سب سے گھنا ہوتا ھے
کسی غیر سے کیوں کروں شکوہ
درد دینے والا اپنا ہوتا ھے
میں رازِ دل کیسے چُھپاؤں امر
سب کچھ چہرے پہ لکھا ہوتا ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?