Bazm e Urdu - The urdu poetry app

تپتے ہوئے صحرا میں ملا ابر کا سایہ ( رومانوی گیت)

By: Dr.Zahid Sheikh

تو راحت جاں بن کے مرے پاس جو آیا
تپتے ہوئے صحرا میں ملا ابر کا سایہ

خاموش نگا ہوں سے ملیں مجھ کو صدائیں
کچھ سادہ مگر شوخ بھی ہیں تیری ادائیں

میں جب ہوا غمگین مجھے آ کے ہنسایا
تپتے ہوئے صحرا میں ملا ابر کا سایہ

تو راحت جاں بن کے مرے پاس جو آیا
تپتے ہوئے صحرا میں ملا ابر کا سایہ

زلفوں کی یہ کالی سی گھٹا میرے لیے ہے
ان گالوں پہ یہ رنگ حیا میرے لیے ہے

اے جان وفا پیار میں کیا کیا نہیں پایا
تپتے ہوئے صحرا میں ملا ابر کا سایہ

تو راحت جاں بن کے مرے پاس جو آیا
تپتے ہوئے صحرا میں ملا ابر کا سایہ

گیت کا منظر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سردیوں کی چمکیلی دھوپ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک خوبصورت پارک جس میں فواروں
سے پانی اچھل رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ محبوب اپنی محبوبہ (جو اس سے شدید محبت کرتی ہے اور اسے کبھی
اداس نہیں دیکھ سکتی) کو یہ محبت بھرا گیت سنا رہا ہے جو گیت سنتے ہوئے اک ادائے دلربائی لیے
مسکرا بھی رہی ہے اور کچھ شرما بھی رہی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore