By: farah ejaz
دیوانا وار رقص جنوں جاری اب تلک ہے
خون رنگ وادیوں میں ظلمت جب تلک ہے
نفرت بن کر لہو رگوں میں گردش عام ہے
الفت منافقانہ لباس اوڑھے بے لباس ہے
چیراں دستیاں بڑھ رہی ہیں دشمن ابلیس کی
ماتم کنہ ہے زمیں اور عرش بریں حیراں ہے
ہر سمت بارود کی بو چھاگئی فضا میں
آج کس کے خون سے مٹی کا رنگ ہوا لال ہے
عیش پرستوں کی کی خرمستیاں بڑھتی ہی جائینگی
دنیا سنور جائے گی عاقبت سے کسے سروکار ہے
غربت ہے جرم یہاں اور سدائے احتجاج پر قتال ہے
انسانیت پابہء زنجیر اور شیطان یہاں آزاد ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?