By: Ambrina Dar
تم کو نا چاہتے ہوئے بھی بہت چاہتے ہیں ہم
نفرت کی آگ میں محبت کے پھول کھلاتے ہیں ہم
تو لاکھ رشتے ناتوں کی زنجیروں کو توڑ دالے
مگر دشمنی کی تلخ راہوں پر دوستی نبھاتے ہیں ہم
ریگستان کے ٹیلوں پر جنگلی پھول بھی کھلتے ہیں
کانٹوں کو پھول سمجھ کر گلے سے لگاتے ہیں ہم
تم نے جو نا امیدی کے اندھیرے چہرے پر سجا رکھ ہیں
ان بجھے ہوے چراغوں کو پھرسے جلاتے ہیں ہم
کچھ حاصل نہ ہو سکے گا اِن کھوکھلی سیپیوں سے
اے جانِ وفا! تیری دوستی کو خوشبو سے سجاتے ہیں ہم
ہم تجھ کو گلدان میں نہیں دل کے آئینے میں رکھتے ہیں
تو پھر کاغذی پھولوں کو کیوں نہیں اپناتے ہیں ہم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?