Bazm e Urdu - The urdu poetry app

" اُداسی بول پڑتی ہے "

By: ارسلان حُسینؔ

بہت بیزار لمحوں میں
تھَکی ہاری اُمیدیں
جب بھی لوٹ آتی ہیں
روایت کی حرارت سے
ہجر کی تشنگی بن کے
کسی دل کو جلاتی ہے
تو اُداسی چُپ نہیں رہتی

اُداسی بول پڑتی ہے

محبت کے صفینوں پر
صدائے آرزو دے کر
کسی ذات کے محور سے
بظاہر رُوبَرو ہو کر
جوابِ منتظر ہو کر
سماعت گُم سُم رہتی ہے
نہ کوئ آواز آتی ہے
تو اُداسی چُپ نہیں رہتی

اُداسی بول پڑتی ہے

منزل کی مسافت میں
کسی کے ہاتھ کو تھامے
اِک وسعت کے عالم میں
قدم جب خاک کو چھانے
حصولِ آرزو سے فقط
چند لمحیں ہی پہلے
اَنا کی برق آندھی میں
ہمسفر بچھڑ جائے
تو اُداسی چُپ نہیں رہتی

اُداسی بول پڑتی ہے

 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore