By: Sumaira Majeed
انکے ذہنوں میں بیٹھ گئ ہے پرواز پرندوں کی
تھمادو انہیں شمع کے یہ دور تک چلیں
کیوں ہیں یہ ایسے کرتے نہیں گلہ کسی سے
تھمادو انہیں شمع کے یہ دور تک چلیں
شرما جائے ہر تیر جو چلاتے ہو تم ان پر
تھمادو انہیں شمع کے یہ دور تک چلیں
پرندے ہیں یہ انچی پرواز اڑنا چاہتے ہیں
تھمادو انہیں شمع کے یہ دور تک چلیں
بے گناہ ہیں پاک ہیں یہ ہر گناہ سے
تھمادو انہیں شمع کے یہ دور تک چلیں
تارے ہیں یہ انہیں تارے ہی رہنے دو
کیوں کہتے ہو رات کے مسافر ہیں اندھیرے میں ہی رینے دو
تھمادو انہیں شمع کے یہ دور تک چلیں
اگر ہوتی جاں محرومیوں میں بھی
کہہ دیتیں چھوڑو مجھے انہیں تو زندا رہنے دو
تھمادو انہیں شمع کے یہ دور تک چلیں
سننا چاہتی ہے الفاظ سمیرا گونگوں کے
کیوں کہتے ہو خاموش ہیں انہیں خاموش ہی رہنے دو
تھمادو انہیں شمع کے یہ دور تک چلیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?