Bazm e Urdu - The urdu poetry app

جب بھی باتیں میری ہوں گی

By: سلمٰی رانی

جب بھی باتیں میری ہوں گی
اس میں کچھ کچھ تیری ہوں گی

جگ والوں کو چھوڑو کیا ہے
باتیں اور بتیری ہو ں گی

کیسے آنکھوں میں کاٹو گے
راتیں گھپ اندھیری ہوں گی

لکھنے والوں نے اس جانب
ہجر کی گھڑیاں پھیری ہوں گی

اب لوگوں کے منہ میں باتیں
کچھ تیری کچھ میری ہوں گی

ہم جیسی ناری نے چھت پر
زلفیں آج بکھیری ہوں گی

کس نے قول نبھایا ہو گا
کس نے آنکھیں پھیری ہوں گی

خوشیوں کی کیا حالت ہو گی
جب حالات نے گھیری ہوں گی

تکلیفیں سب اک دن سلمیٰ
ثابت ریت کی ڈھیری ہوں گی
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore