By: ا ے ایس عارف
تم ھو کہ اپنے گھر سے میر ے دل میں سمونے نکلے
اپنے ھاتھوں سے مالا مر ے سانسوں کی پرونے نکلے
برسات کی رت اور بارش سے تھا اک جگ بھیگا
ھم اسکے تر دامن سے اپنی آنکھوں کو بھیگونے نکلے
میکد ہ دور تھا اسکے کوچے میں ذرا ٹہر کر دیکھا
وہ سمجھے کہ میر ے در پر شب بھر کو سونے نکلے
انکی آنکھوں میں جو دیکھا مر ے جزبات نے آگے بڑھ کر
ٹوٹے ھوئے بکھرئے ھوئے ہر سو مٹی کے کھلونے نکلے
تجھ کو پانے کی طلب نہ باقی رھا ارمانوں کا شعور
ا ے صنم رھو بے فکر ھم خود کو خود سے کھونے نکلے
غم عاشقی کا ھوا اعلان جب دیر سمے اس روز
کتنے ھی سیانے تھے مر ے ساتھ گھر سے رونے نکلے
محبت لا حاصل ھے نہ سوچا تھا نہ سوچیں گے عارف
فرش کے باسی ھیں غافل ھیں عرش کو چھونے نکلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?