By: Saleem Nasir
کہاں سے ڈھونڈ کے لاؤں
اب اپنے دوستوں کو میں
جو محفل کی جان تھے
پہچان تھے محبت کی
شان تھے رفاقت کی
مان تھے اعتماد کا
دوستی کے پاس کا
مانا یہ کہ زندگی نے
دوریاں بڑھائی ہیں
اپنے اپنے کاموں میں
یوں مصروف ہو گئے ہم
کہ خواب تک نہ لکھے
اور دوستوں کی باتوں کے
جواب تک نہ لکھے
دنیا نے جہاں پھینکا
تپتی ریت صحرا کے
سراب تک نہ لکھے
پھر ایسے میں گِلا کیسا
کہ ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں
منزلوں کو پانے میں
اپنا آپ بچانے میں
اکثر ایسے ہوتا ہے
کہ دوست روٹھ جاتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?