By: M.Asghar
ولیمے کی دعوت میں وہ کسی کو بتا کےنہیں گیا
خدا خیر کرے وہ گھرسے کچھ کھا کے نہیں گیا
اس کا چہرہ کھلا رہتا ہے گلاب کی مانند
اسی لیے وہ کالر میں پھول لگا کے نہیں گیا
نہ جانے وہ کچے روسٹر کیسے چبائے گا
آج بھولے سے وہ بتیسی بھی لگا کے نہیں گیا
کیسے سب کا سامنا کر پائے گا بھری محفل میں
وہ کسی کا ادھار بھی چکا کے نہیں گیا
وہ جانتا ہے کہاسکی حجامت ضرور ہونی ہے
اسی ڈر سے وہ وگ بھی لگا کے نہیں گیا
اصغر کی دعا ہے آج میرا یار صحیح سلامت لوٹ آئے
وہ تھانے میں رپٹ بھی لکھوا کے نہیں گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?