By: عبدالحفیظ اثر
جذبہ نگاہِ عشق کا بس ہو بڑھانے کا
نا آشنائے درد کو بسمل بنانے کا
احساس ہو گیا ہے ابھی دل کے لگنے کا
ہر لمحہ چوٹ کھانے تو دل ٹوٹ جانے کا
دل سے ملا کے دل کو نئی راہ ہم نے دی
آساں نہیں ہے کام تو دل کو ملانے کا
ہر حال میں ہماری تو کوشش یہی رہی
ہر بے وفا کو اب تو وفا ہی سکھانے کا
ایسی نگاہ ہو بھی کہ بدلے ہوا کا رخ
ایسا بھی ذوق ہوجائے اب تو زمانے کا
کب تک چلے گی جھوٹ کی کشتی سنبھل جاؤ
بس حق کا اک تھپیڑا ہے کافی ڈبانے کا
کیوں مایوسی ہی چھائی ہے ہر ایک پر یاروں
اسلاف کا نمونہ ہے عزت بچانے کا
حسرت یہ اثر کی ہے کہ الفت بڑھی رہے
اس کے لئے مشن بھی ہو نفرت مٹانے کا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?