Bazm e Urdu - The urdu poetry app

پلی کہیں بڑھی کہیں بسی کہیں مری کہیں

By: Aisha Baig Aashi

نہ ہے شفیق آسماں ، نہ مہربان ہے زمیں
نہ کوئی ہمنوا کہیں ، کہیں نہ کوئی ہمنشیں

یہ وحشتوں کا سوختہ ، محبتوں کا سلسلہ
کسی کے پاس بھی نہیں، کسی سے دُور بھی نہیں

میں جی کے بھی نہ جی سکی ، میں مر کے بھی نہ مر سکی
مجھے خود اپنے ڈس گئے ، مثالِ مارِ آستیں

نہ میں اِسے سمجھ سکی نہ یہ مجھے سمجھ سکا
میں شاید اس جہان کی مزاج آشنا نہیں

تغیراتِ زندگی کے مرحلے عجیب ہیں
پلی کہیں بڑھی کہیں بسی کہیں مری کہیں

کچھ اور دردِ جاں گُسِل کچھ اور فکرِ بے کراں؟۔
نہیں اجی نہیں نہیں اجی نہیں اجی نہیں

اداسیوں کی سر زمیں کی سنگلاخ برف پر
گلابِ آرزو کھلے تو تھے مگر کہیں کہیں

ہے آج عاشی سجدہ ریز اُسکی بارگاہ میں
جھکی ہے جس کے سامنے حیاتیات کی جبیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore