By: muhammad nawaz
شاعر جمع ہیں بزم سخن ہے سجی ہوئی
فقروں کی فکر وغور میں جاں پر بنی ہوئی
کافی کی طرح کیف میں لبریز قافیے
شیروں کی طرح شعر کے پر ہول سلسلے
یہ میر نے کیا ایک غزل اس پہ کہی ہے
عطار کے لونڈے کی دوا خوب بکی ہے
وہ درد کسی درد سے گبھرا کے اٹھے ہیں
افسردہ شعر سارے ڈگمگا کے اٹھے ہیں
آتش نے کی جو دھیرے سے بلبل سے گفتگو
بلبل کا خاوند ہو گیا آتش کے روبرو
آتش نے بچائی بڑی مشکل سے آبرو
عمر عزیز کٹ گئی کرتے ہوئے رفو
لو آ گئے وہ داغ ندامت لئے ہوے
“یا وہ جگہ بتا دے“ کی حسرت لئے ہوے
غالب پڑے ہیں حقے کا ساماں کئے ہوے
لیٹے ہیں بس تصور جاناں کئے ہوئے
بھاڑوں میں کہیں پھینک چکے انتظار کو
اب کوستے ہیں آرزوئے وصل یار کو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?