By: NEHAL INAYAT GILL
مائے دسمبر اور میری جان ہائے ذرا ذرا
ہو رہا ہے جی نقصان ہائے ذرا ذرا
ہے تو دسمبر شدید سرد بے تحاشہ یارو
مگر جل رہے ہیں ارمان ہائے ذرا ذرا
کُہر کے سنگ ٹپک رہی ہیں شبنمی یادیں
آنسو آنے کا ہے اُمکان ہائے ذرا ذرا
سوچ کے پھولوں پہ گِر رہی ہے برفِ ماضی
کانپ رہا ہے سارا گلستان ہائے ذرا ذرا
مائے دسمبر کی سرد ہوائیں پتہ دیتی ہیں
آئے گا آئے گا طوفان ہائے ذرا ذرا
نیند کیسے آئیگی مجھے سرد اندھیری راتوں میں
یادوں کا ہے پاس سامان ہائے ذرا ذرا
نہال جی کرینگے عبادت خدا کی ضرور مگر
ابھی ہے اُس پہ دھیان ہائے ذرا ذرا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?