By: M Usman Jamaie
تم کنارے کھڑے منتظر ہی رہو
یہ سڑک ہے فقط ٹائروں کے لیے
تم بہت سُست رَو
اور یہ وقف ہے
وقت کے تیزرَو دائروں کے لیے
تم کہ حشرات ہو، رینگتے، ناتواں
اور یہ آہنی طائروں کے لیے
تم کھڑے ہی رہو
مُضطرب، منتظر
دوڑتے برق پاروں کو تکتے ہوئے
بڑھ کے پیچھے کو ہٹتے، ججھکتے ہوئے
اور مشینی درندے جھپٹتے ہوئے
ان سے بچتے، سمٹتے، سرکتے ہوئے
اپنی گہرائی میں ڈوبتی رات تک
راستہ پار کرنے کی خیرات تک
تم کھڑے ہی رہو
یہ سڑک، کہ فقط اک سڑک ہی نہیں
کچھ خیالات کی ترجمانی ہے یہ
اک تصور کی گویا نشانی ہے یہ
اک کتابِِ کُہن کی کہانی ہے یہ
تم کو پیغام اس کی زبانی ہے یہ
”سارے رستے ہیں زور آوروں کے لیے
ہر رکاوٹ ہے تم بے بسوں کے لیے
تم کھڑے ہی رہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?