By: m.asghar mirpuri
میری کتاب زیست کاعنوان غضب ہے
دل میں جو بسا ہے وہ مہمان غضب ہے
دو چار دن ان سےنسبت کیا رہی
ان کی دوستی کا فیضان غضب ہے
اپنا تخیل کچھ اتنا بلند نہیں ہے
مگر اس کی اڑان غضب ہے
کبھی فسانہ کبھی حقیقت لگتی ہے
ہمارے پیار کی داستان غضب ہے
جوبھی ایک بار مجھ سے ملتا ہے
وہی کہتاہے اصغرانسان غضب ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?