Bazm e Urdu - The urdu poetry app

بن کے ہجرت کے کئی خواب نکل آتے ہیں

By: وشمہ خان وشمہ

بن کے ہجرت کے کئی خواب نکل آتے ہیں
درد آنکھوں کے تہہِ آب نکل آتے ہیں

کب سے آنکھوں میں چھپے بیٹھے ہیں آنسو بن کر
آپ کہتے ہیں جو آداب ، نکل آتے ہیں

آج مر مر کے دکھائیں گے تجھے ، دیکھ ذرا
زندہ رہنے کے تو اسباب نکل آتے ہیں

پھر کسی روز محبت سے بلاؤ ہم کو
تیرے کوچے سے ہی بیتاب نکل آتے ہیں

تیری خواہش کے سرابوں میں کٹی ایسے حیات
اب تو سوچوں میں بھی گرداب نکل آتے ہیں

اپنے دشمن پہ کیا میں نے بھروسہ وشمہ
َ"بعض پتھر بڑے نایاب نکل آتے ہیں"


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore