By: درخشندہ
ہولے بدنام زمانہ یونہی تیرے زیر اثر میں
رہے ہم بھی یونہی رہ سفر تیرے زیر اثر میں
بھٹکے یونہی نگر نگر زندگی کے سفر میں
منزل نہ کنارہ چلتے رہے تیرے زیر اثر میں
آگاہی بہت تجھ سے ہی زندگی تیرے سفرمیں
نہ رہی طلب کوی ہمسفر کے زیر اثر میں
دیکھے ہمسفر جو مقید اپنی ہی منزل میں
تنہائ کے اسیر اپنے ہمسفر کے زیراثر میں
چلے ہم قدم با قدم تیرے ساتھ زندگی کےسفرمیں
حق ادا ہوا نہ ہوا گزری تو اپنی بھی تیرے زیر اثرمیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?