By: اےبی شہزاد
مل رہا تھا جسے شادمانی کے ساتھ
اور کردار بھی تھے کہانی کے ساتھ
وقت سے پہلے بوڑھا ہونا ہی تھا اسے
کھیلتا جو رہا ہے جوانی کے ساتھ
زندگی کا بھروسہ نہیں ہم رہیں
زیست ممکن نہیں جاودانی کے ساتھ
میرا پیغام دینا اسے زندہ ہوں
نام اس نے لیا ہے نشانی کے ساتھ
خوبصورت حسیں لگ رہا چاند سا
آج دیکھا اسے در فشانی کے ساتھ
اس لیے میں اکیلا کھڑا ہوں یہاں
بڑھ گئی دشمنی بدگمانی کے ساتھ
پیار مل جائے شہزاد میرا مجھے
پھر ملے گی خوشی زندگانی کے ساتھ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?