By: Ruqayyah Maalik
غم جسکی عنایت ھو اس الفت کا کیا کرنا
جو حسرت ھو ہی لا حاصل اس حسرت کا کیا کرنا
تف اس پر کہ جو اپنی جوانی بیچ کر بولے
خواہش جب نہ ھو پوری تو پھر چاھت کا کیا کرنا
اس کو یاد کرنے کی بھلے عادت پرانی ھے
جو عادت ھی نہیں اچھی تو اس عادت کا کیا کرنا
یہ کیا روز ان کا خوابوں میں آ کے دل کو بہلانا
فقط نظروں کا دھوکہ ھو جو اس قربت کا کیا کرنا
سنا ھے ہڈ حراموں سے کہ ہم بیمار رھتے ھیں
جب فارغ ھی رہنا ھو تو پھر صحت کا کیا کرنا
مجھے وہ روک کر کہتے ہیں کچھ تو پی کے جانا اب
بھلا جو ھوش میں رکھے اس شربت کا کیا کرنا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?