By: Sana Arif
وہ مجھ سے کہہ کر چلا گیا یہ
کہ زندگی یہ ستا رہی ہے
خیال ماضی کے یاد کر کے
گۓ دنوں کو بلا رہی ہے
یہ ساری فکروں میں ڈالتی ہے
غموں کو صدیوں نہ ٹالتی ہے
ہمیں مصیبت میں ڈال کر یہ
کام بنتے بگاڑتی ہے
میں تھک گیا ہوں اب اِس سفر سے
نہیں سکت اِن دُکھوں کی اب سے
کہو کوئ اب تو زندگی سے
ذرا سا ہم پہ بھی رحم کھاۓ
گۓ ہوؤں کو منا کے لاۓ
غموں کو خوشیوں کا رنگ چڑھاۓ
نہ ہمکو بس اب اور ستاۓ
قبول ہو گر تو ساتھ دینا
نہیں تو تنہا ہی چھوڑ دینا
یہ طے ہوا اب اے زندگی پھر
کہ سفر تیرا ختم ہوا ہے
میں موت کو اب ملوں ذرا تو
تیرے دُکھوں کو پرکھ گیا ہوں
کے چلتے چلتے تیرے سفر میں
اے زندگی تجھ سے تھک گیا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?