By: اےبی شہزاد
مرا وہ ہمدم مرا تھا ساتھی کدھر گیا وہ
ابھی تھا باقی اسے تو ملنا بچھڑ گیا وہ
کمال تھی سوچ اس کی وہ پیار کرکے
دکھا کے آئینہ سب کو حیران کر گیا وہ
ملا تھا مجھ کو لگا وہ کہنے نواب ہو تم
ملا کے نظروں سے نظریں دل میں اتر گیا وہ
کبھی ملاقات اپنی تنہا نہیں ہوئی ہے
ملو اکیلے یہ کہہ کے یارو مکر گیا وہ
نہیں وہ حالات اس کے غربت چلی گئی ہے
زمانے کی ٹھوکریں ہی کھا کر سدھر گیا وہ
نہ جانے کیسے تباہ و برباد ہو گیا ہے
نہیں کروفر رہی وہ ہو دربدر گیا وہ
بنا بتائے وہ چل دیا ہے خبر یہی ہے
نہیں ملے گا چلا تو شہزاد گھر گیا وہ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?