By: syed hammad raza naqvi
آج رموز جگر کو زیر و زبر کرنے بیٹھے
سر زمین عشق کو سر کرنے بیٹھے
احاطہ تھا خالی یہ سرنگوں کا
خیالوں کو لے گھر کرنے بیٹھے
فقط دو قلم کا حیات سفر تھا
سیاہی کے ایوز بسر کرنے بیٹھے
زمین جگر مے اگا تھا جو دانہ
نظر وہ نہ آیا نظر کرنے بیٹھے
ہمیں یہ یقیں تھا وہ اعلی نسب ہے
تکرار ان سے مگر کرنے بیٹھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?