By: Sobiya Anmol
برسوں بعد اِس بات پر یقیں آیا
گھر اُجڑ گیا تو گھر کا مکیں آیا
متعدد بار دھکیلے ہم اوروں کے ہاتھوں
اب جسم سے مٹی جھاڑ نے وہ حسیں آیا
پارہءخوشی‘بارودِغم بھی تھا اِنتہا کا
سزا بھی ملی کٹھن‘جُرم بھی پُرسنگیں آیا
سبھی آیا کرم میں‘فرقتیں بھی‘صدمے بھی
نہیں آیا تو کبھی جینے کا سلیقہ نہیں آیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?