By: muhammad faizan munghiz
کتنا غافل ہے مجھے اچھا سمجھنے والا
کیا بسائے گا مجھے خود ہی اجڑنے والا
کیا تماشا ہے کہ میں اس پہ بگڑ بیٹھا ہوں
وہ جو مشہور ہے لوگوں میں بگڑنے والا
زندہ رہنے کا سبب کیا ہے یہ دل سے پوچھ
جز تیرے اور نہیں کوئی دھڑکنے والا
ناو ڈوبی میری کرتے ہوئے دیدار تیرا
اور تیرا نام ہی لیتا تھا ابھرنے والا
تیری وجہ سے ہی لڑتا ہوں زمانے بھر سے
میں ہوں مشہورزمانے میں جھگڑنے والا
کیسی آنکھیں ہیں وہ ظالم کی سمندر جیسی
کتنا روشن تیرا چہرہ ہے چمکنے والا
تمہیں معلوم ہے کون لکھے گا یہ غزل
آپ کے عشق میں ہر وقت تڑپنے والا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?